Search This Blog

Thursday 15 November 2012

دُرود پاک کی برکتیں۔ منقول از وعظ بے نظیر ص:22

  ایک مرتبہ کسی سوداگر کا بحری جہاز سمندر میں جا رہاتھا اس میں ایک آدمی روزانہ درود پاک پڑھا کرتا تھا ایک دن وہ درود پاک پڑھ رہا تھا دیکھا کہ ایک مچھلی جہاز کے ساتھ آرہی ہے اور وہ درود پاک سُن رہی ہے بعد ازاں وہ مچھلی اتفاق سے کسی شکار کے جال میں پھنس گئی شکاری اسکو پکڑ کر بازار میں فروخت کرنے کیلئے لے گیا وہ مچھلی ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے خرید لی کہ آج سرکار علیہ الصلوۃ واسلام کی کی دعوت کرونگا۔
وہ مچھلی لیکر گھر گیا اور بیگم صاحبہ سے فرمایا کہ اسکو اچھی طرح بناکر پکاواُس نے مچھلی کو ہنڈیا ميں ڈال کر چولہے پر رکھا اور نیچے آگ جلائی مگر مچھلی کا پکنا تو درکنا آگ بھی نہ جلی جب آگ جلاتے بُجھ جاتی تھک ہارکر آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے اور سارا ماجرا عرض کیا۔پیارے محبوب علیہ الصلوۃ واسلام نے ارشاد فرمایا دُنیا کی آگ کیا اسے تو دوزخ کی آگ بھی نہیں جلاسکتی کیونکہ جہاز پر سوار ایک آدمی درود پاک پڑھتا رہا ور یہ سُنتی رہی۔
ہر کہ باشد عامل صلو ا مدام ۔ آتش دوزخ شود بروئے حرام
صلو علی الحبیب۔ الصلوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
 

1 comment:

  1. وعظ بےنظیر کے مصنف کا نام کیا ہے

    ReplyDelete

اس مقصد عظیم میں ہمارا ساتھ دیں