Search This Blog

Thursday 25 October 2012

درود پاک کی برکت سے قبر میں انعام ۔ القول البدیع ص 117

شیخ احمد بن منصور رحمتہ اللہ علیہ فوت ہوئے تو اہل شیراز میں سے کسی نے اُن کو خواب میں دیکھا کہ وہ جامع شیراز کے محراب میں کھڑے ہیں اور انھوں نے بہترین حَلہ زیب کیا ہوا ہے اور انکے سر پر تاج ہے جو موتیوں سے مزین ہے۔
خواب دیکھنے والے نے پوچھا حضرت کیا حال ہے؟ فرمایا اللہ تعالی نے مجھے بخش دیا میرا اکرام فرمایا اور مجھے تاج پہنا کر جنت میں داخل کیا پوچھا کس سبب سے ؟تو جواب  دیا کہ میں بنی اکرم رسول محترم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پاک کی کثرت کیا کرتا تھا یہی عمل کام آیا۔
جنت میں لے کےجائیگی چاہت دُرود کی۔ کیونکر نہ میرے دل میں ہو محبت درود کی
صلو علی الحبیب۔ صلی اللہ علیہ وسلم  

Thursday 18 October 2012

جمعہ کے دن دُرود پاک کی کثرت۔ سعادۃ الدارین ص۔78

تمہارے دنوں میں سے افضل دن جُمعہ کا ہے۔ اسی دن آدم علیہ السلام کی تخلیق ہوئی اور اسی دن انکا وصال ہوا۔ اسی دن قیامت ہوگی۔ اسی دن مخلوق پر بے ہوشی وارد ہوگی۔ لہذا تم اس دن میں مُجھ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پاک کی کثرت کیاکرو کیونکہ تمہارا درود پاک میرے دربار میں پیش کیا جاتا ہے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی عنہم نے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپکے دربار میں دُرود کیسے پیش ہوگا حالانکہ انسان قبر میں جاکر بوسیدہ ہوجاتا ہے تو سرور انبیا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بے شک اللہ تعالی نے انبیا کرام کے اجسام مُبارکہ کا کھانا زمین پر حرام کردیا ہے یعنی انبیا کرام کے اجسام مبارک صحیح سلامت رہتے ہیں۔ لہذا تُمہارا دُرود پاک میرے وصال کے بعد بھی میرے دربار میں اسی طرح پیش کیا جائے گا۔ صلو علی الحبیب۔ مولای صل وسلم دائما ابدا علی حبیبک خیر الخلق کُلھم

Friday 5 October 2012

حضرت سیدنا کعب رضی اللہ عنہ کا قول مبارک

  فرمایا کہ کوئی دن ایسا نہیں آتا کہ جس دن ستر ہزار فرشتے روضہ مُنورہ پر حاضری نہ دیتے ہوں، روزانہ ستر ہزار فرشتے دربار رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضری دیتے ہیں اور روضہ انور کو گھیر لیتے ہیں اور اپنے نورانی پردوں کے ساتھ روضہ مطہرہ کو چُھوتے ہیں اور سید المرسلین ، شفیع المذنبین صلی اللہ علیہ وسلم پردُرود پاک پڑھتے ہیں اور جب شام ہوتی ہے تو وہ آسمان کی طرف پرواز کر جاتے ہیں اور ستر ہزار فرشتے اور آجاتے ہیں صبح ہوتی ہے تو وہ آسمان کی طرف پرواز کر جاتے ہیں پھر دوسرے ستر ہزار فرشتے  آجاتے ہیں ، اور یہ سلسلہ تا قیامت جاری رہے گا جب قیامت کا دن آئے گا تو سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم ستر ہزار فرشتوں کے ساتھ میدان حشر کی طرف روانہ ہون گے۔ورفعنا لک ذکرک