Search This Blog

Friday 28 September 2012

درود پاک پڑھنے کے آداب

جب کبھی سید المرسلین ، شفیع المذنبین صلی اللہ علیہ وسلم کا نام مبارک سُنے تو محبت سے دُرود پاک پڑھے، کم از کم اتنا کہہ لے صلی اللہ علیہ وسلم اور محبت سے انگوٹھوں کے ناخنوں کو بوسہ دے کے آنکھوں پر لگائے اگرچہ یہ فرض و واجب نہیں لیکن باعث صد برکات ہے اصل میں یہ محبت کا سودا ہے جسکے دل میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہوگی وہ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کےاس مبارک فعل سے انکار نہیں کریگا۔
  جاری ہے۔ صلو علی الحبیب۔صلی اللہ علیہ وسلم

Wednesday 19 September 2012

درود پاک پڑھنے کے آداب

درود پاک پڑھنے والے کو چاہیے کہ با ادب ہوکر دُرود پاک پڑھے تاکہ دونوں جہان کی کامیابی اور سعادت حاصل ہو۔ذیل میں چند آداب تحریر کئے جاتے ہیں۔

۔ جسم پاک ہو۔ظاہری نجاست اور بدبودار چیز سے جسم ملوث نہ ہو۔
۔لباس صاف ستھرا اور پاک ہو۔
۔باوضو دُرود پاک پڑھا جائے۔

 بقیہ آئندہ۔ صلو علی الحبیب۔صلی اللہ علیہ وسلم

Friday 7 September 2012

کسی محفل میں دُرود پاک نہ پڑھنے پر وعید

سیدنا جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی قوم ، لوگ جمع ہوتے ہیں پھر اُٹھ جاتے ہیں اللہ عزوجل کا ذکر کرتے ہیں نہ نبی کریم روف رحیم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں تو وہ یوں اُٹھے جیسے بدبودار مُردار کھا کر اُٹھے۔ العیاذ باللہ تعالی۔ صلو علی الحبیب

Saturday 1 September 2012

اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىِٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّ١ؕ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا۝۵۶

. اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىِٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّ١ؕ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا۝۵۶ 
Roman Arabic: 56. Inna Allaha wamalaikatahu yusalloona AAala alnnabiyyi ya ayyuha allatheena amanoo salloo AAalayhi wasallimoo tasleeman  

English Translation: 56. Undoubtedly, Allah and His angels send blessings on the prophet the Communicator of unseen news, O you who believe! Send upon him blessings and salute him fully well in abundance
ترجمہ:بیشک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس غیب بتانے والے (نبی) پر اے ایمان والو ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔

تفسیر:سیدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پر درود و سلام بھیجنا واجب ہے ہر ایک مجلس میں آپ کا ذکر کرنے والے پر بھی اور سننے والے پر بھی ایک مرتبہ اور اس سے زیادہ مستحب ہے ، یہی قول معتمد ہے اور اس پر جمہور ہیں اور نماز کے قعدۂ اخیرہ میں بعدِ تشہد درود شریف پڑھنا سنّت ہے اور آپ کے تابع کر کے آپ کے آل و اصحاب و دوسرے مومنین پر بھی درود بھیجا جا سکتا ہے یعنی درود شریف میں آپ کے نامِ اقدس کے بعد ان کو شامل کیا جا سکتا ہے اور مستقل طور پر حضورکے سوا ان میں سے کسی پر درود بھیجنا مکرو ہ ہے ۔ مسئلہ : درود شریف میں آل و اصحاب کا ذکر متوارث ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ آل کے ذکر کے بغیر مقبول نہیں ۔ درود شریف اللہ تعالٰی کی طرف سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی تکریم ہے عُلَماء نے اللہم صل علٰی محمّد کے معنٰی یہ بیان کئے ہیں کہ یا ربّ محمّدِ مصطفٰے صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو عظمت عطا فرما ، دنیا میں ان کا دین بلند ان کی دعوت غالب فرما کر اور ان کی شریعت کو بقا عنایت کر کے اور آخرت میں ان کی شفاعت قبول فرما کر اور ان کا ثواب زیادہ کر کے اور اوّلین و آخِرین پر ان کی فضیلت کا اظہار فرما کر اور انبیاء ، مرسلین و ملائکہ اور تمام خَلق پر ان کی شان بلند کر کے ۔ مسئلہ : درود شریف کی بہت برکتیں اور فضیلتیں ہیں حدیث شریف میں ہے سیدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا کہ جب درود بھیجنے والا مجھ پر درود بھیجتا ہے تو فرشتے اس کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں ۔ مسلم کی حدیث شریف میں ہے جو مجھ پر ایک بار درود بھیجتا ہے اللہ تعالٰی اس پر دس بار بھیجتا ہے ۔ ترمذی کی حدیث شریف میں ہے بخیل وہ ہے جس کے سامنے میرا ذکر کیا جائے اور وہ درود نہ بھیجے ۔